تاریخی نااہلی اور نجکاری
آزاد منڈی کی معیشت ترقی یافتہ ممالک میں ناکام ہو چکی ہے تو پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں کیسے کامیاب ہو سکتی ہے۔
آزاد منڈی کی معیشت ترقی یافتہ ممالک میں ناکام ہو چکی ہے تو پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں کیسے کامیاب ہو سکتی ہے۔
پاکستان کی سرمایہ دارانہ معیشت کی جو حالت ہو چکی ہے اس پر شور وغل تو بہت ہے لیکن کوئی حل اس نظام کے ماہرین کے پاس نہیں ہے۔
محنت کش طبقے کو اس طاقت کا ادراک دے کر رہیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔
ملازمین کے روزگار کو تحفظ دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
پاکستان میں ٹریڈ یونین کی تاریخ بڑی دلچسپ تاریخ ہے۔
کالے قانون کے ذریعے پی آئی اے اور پرنٹنگ کارپوریشن میں یونین سازی پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔
خیبر پختونخواہ میں وائے ڈی اے نے ایک تحریک کا آغاز کیا ہوا ہے۔
سعودی عرب میں بیس ہزار سے زائد پاکستانی تارکین وطن کے احتجاج اور ہڑتال کی خبر بھی پاکستان سمیت دنیا بھر کے کسی بھی میڈیا ہاؤس نے نہیں چلائی ہے۔
اس نیولبرل پالیسی کے معنی مزدور طبقے کے خون کا آخری قطرہ تک درندگی سے نچوڑ لینے کے مترادف ہیں۔
یہاں اس تضحیک، ذلت اور محرومی کے خلاف محنت کشوں کی بغاوت اتنی ہی دھماکہ خیز ہو گی۔