بلوچستان میں قتل ہونے والے مزدوروں کے ورثا سے پی ٹی یو ڈی سی رہنماؤں کی تعزیت اور سندھ کے مختلف شہروں میں مظاہرے
مطالبہ کیا کہ اس سانحے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے سخت سزائیں دی جائیں۔
مطالبہ کیا کہ اس سانحے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے سخت سزائیں دی جائیں۔
پیرامیڈیکس کا مورال اس قدر بلند ہے کہ انہوں نے مذاکرات میں تعطل کو خاطر میں لائے بغیر اپنے احتجاج پر کاربند رہے۔
مزدوروں کے تمام دھڑے پاکستان ورکرز ایکشن کمیٹی کی چھتری تلے متحد ہیں اور یہ کمیٹی ملک بھر کے مزدوروں کی امیدوں کا مرکز بن چکی ہے، ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے۔
بلوچستان میں اقتدار اور اختیارات پرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے براہ راست کنٹرول کے باوجود ایک تسلسل سے مزدوروں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔
گرفتارافراد کو رہا نہ کیا گیا تو پورے پاکستان میں قلم چھوڑ ہڑتال کی کال دی جائے گی۔
اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ریل کا پہیہ جام کیا جائے گا۔
اس جلسہ عام میں 23 مئی کو پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے احتجاج میں تمام یونینز کی بھرپورشرکت کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔
کم از کم سٹاف کی شق کے خاتمے پر بہت سے تجربہ کار مستقل ملازمین کی جگہ عارضی بھرتیاں کی جائیں گی، جس سے جانوروں، ملازمین اور سیاحوں کی صحت اور حفاظت کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے۔
مقررین نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قتل وغارت گری کے ذمہ داران کو سخت سزا دینے کا بھرپور مطالبہ کیا۔
قومی اور لسانی بنیادوں پر قتل عام کرنے والے اپنی قوم کے محکوم عوام اور محنت کشوں کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔