کوئٹہ: پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے لانگ مارچ پر بدترین حکومتی تشدد
تشدد کے ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے نیزمحنت کشوں کے تمام مطالبات فی الفور تسلیم کئے جائیں۔
تشدد کے ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے نیزمحنت کشوں کے تمام مطالبات فی الفور تسلیم کئے جائیں۔
ہیلتھ پروفشنل کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے اورسرکاری ہسپتالوں کی نجکاری بند کرکے سرکاری ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے۔
تمام مزدورتنظیمیں بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہی ہیں اورامید کرتے ہیں کہ اس مرتبہ یوم مئی بھرپوراورموثرطریقے سے منایا جائے گا۔
مزدوروں سے کام چار سیکڑے کا لیا جاتا ہے جبکہ ادائیگی دو سیکڑ ے کے حساب سے کی جاتی ہے ۔
کسی بھی ادارے میں ڈیمانڈ منظور ہونا محنت کشوں پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ ان کا قانونی حق ہے۔
صوبائی حکومت، لیبر ڈپارٹمنٹ اور سیاسی جماعتیں سب کے سب مزدوروں کے ساتھ ہونے والے استحصال، ظلم و زیادتی کے بارے میں کوئی بھی نوٹس نہیں لیتے۔ اسی طرح مزدوروں کے اپنے نمائندے خصوصاً فیڈریشنز کے نمائندے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
یہ ریفرنڈم جہاں خوف پر مبنی مصنوعی قیادت کے خلاف نفرت کا اظہار تھا وہاں محنت کشوں اور نئی قیادتوں کا امتحان بھی ہے۔
PTUDC کے ساتھیوں نے مشال خان کے والد کو ہر قسم کی قانونی، سیاسی اور اخلاقی حمایت کا یقین دلایا۔
بلوچستان کے پیرامیڈیکل اسٹاف کا اپنے سترہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لیے 17 اپریل سے پورے صوبے سے کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کا اعلان۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین تمام متاثرہ محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہو ئے ان کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہوکرحکمرانوں کی ان ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف لڑائی لڑنے پرآمادہ کر رہی ہے۔